پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا کی عدالتوں میں ہرسال کیسز کا بوجھ بڑھنے لگا، گزشتہ مالی سال کے دوران 2 لاکھ سے زائد کیسز رجسٹر ہوئے، صوبے میں سے سب سے زیادہ کیسز مقامی عدالتوں میں دائر کئے گئے، انسداد دہشت گردی کیسز میں سزائوں کی شرح 19 فیصد رہی، ایک لاکھ سے زائد کیسز میں سزائیں دی گئیں۔
خیبرپختونخوا کی عدالتوں میں سرکاری وکلاء کی جانب سے مجرموں کو سزا دلوانے کی شرح 70 فیصد سے زائد ریکارڈ کی گئی، گزذشتہ مالی سال 2020-21 کے دوران مختلف عدالتوں میں دو لاکھ سے زائد کیسز رجسٹرڈ کئے گئے ۔
ڈائریکٹرجنرل پراسیکیوشن کے مطابق صوبے بھرکی مختلف عدالتوں میں دو لاکھ سے زائد کیسسز جمع کئے گئے جن میں سے ایک لاکھ سے زائد کیسز میں سزائیں دی گئیں۔
سینیئروکلاء کے مطابق انوسٹی گیشن اور پراسیکیوٹرز افسران لازم و ملزوم ہیں، ان میں تعاون اور روابط کے فقدان سے ملزموں کو فائدہ ہوسکتا ہے جس کے لیے حکومت کو اقدامات اٹھانے چاہئیں۔
پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق صرف سیشن اور مجسٹریٹ کی عدالتوں میں ایک لاکھ 9 ہزار 309 کیسز کا فیصلہ کیا گیا جس میں 83 ہزار 912 کو سزائیں سنائی گئیں۔