لاہور: (دنیا نیوز) پنجاب کے 4 مختلف شہروں میں خاتون اور اس کے 2 بیٹوں سمیت 8 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، آئی جی پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق پاکپتن کے نواحی گاؤں میں گھر سے ماں اور دو بیٹوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں نامعلوم افراد نے تیز دھار آلے سے قتل کیا اور فرار ہو گئے، قتل کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی، مقتولین کی شناخت 35 سالہ رفاقت، 42 سالہ لیاقت اور 72 سالہ اماں سرداراں بی بی کے ناموں سے ہوئی ہے، آئی جی پنجاب نے تہرے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ساہیوال سے رپورٹ طلب کرلی۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ڈی پی او پاکپتن کو ملزمان کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر مکمل تحقیقات کی جائیں اور ملزمان کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزاد لوائی جائے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق آئی جی پنجاب کے حکم کے بعد ڈی پی او پاکپتن جائے وقوعہ پر پہنچ گئے، کرائم سین یونٹ اور فرانزک لیب کی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کر لئے، تہرے قتل میں ملوث ملزمان کو جلد ٹریس کر کے گرفتار کر لیا جائے گا۔
دوسری جانب خوشاب کی تحصیل نوشہرہ میں دیرینہ دشمنی پر مخالفین کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ دو شدید زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس نے موقع پر پہنچ کر قانونی کارروائی شروع کر دی۔
ادھر رحیم یار خان میں قومی شاہراہ پر ڈپو کے اندر سے 2 ڈرائیورز کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، لاشوں کو شاپر میں پیک کر کے چھپایا گیا تھا، پولیس کے مطابق ڈپو سے ملنے والی لاشیں 4 روز پرانی ہیں، فرانزک ٹیموں کی جانب سے لاشوں کی شناخت اور تحقیقات جاری ہیں۔
رینالہ خورد کے نواحی گاؤں میں نامعلوم شخص نے گولیاں مار کر نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا، فائرنگ کے بعد ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر ہسپتال منتقل کر دیا اور لواحقین کی درخواست میں ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔