کراچی :(دنیا نیوز) لیاری گینگ وار کمانڈر عزیر بلوچ کا ساتھی بھی پولیس مقابلہ ، اقدام قتل اور دھماکہ خیز مواد کے مقدمے سے بری ہوگیا۔
پراسیکیوٹرزکا کہنا ہے کہ کراچی پولیس کو انسداد دہشت گردی عدالت میں گینگ وارعذیر بلوچ کے بعد اس کے ساتھیوں کے خلاف شواہد پیش کرنا مشکل ہو گیا، پولیس لیاری گینگ وارکے کمانڈر ملا نثارکے خلاف جرم ثابت کرنے میں ایک بار پھر ناکام رہی ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لیاری گینگ وار کے کمانڈرملزم نثار احمد عرف ملا نثار کو پولیس مقابلہ، اقدام قتل اور دھماکہ خیز مواد برآمدگی کے مقدمہ میں عدم ثبوت و شواہد پر بری کردیا۔
پراسکیوشن ملزم کے خلاف کوئی بھی ثبوت و شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا،جبکہ ملزموں کے وکیل عابد زمان کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ بھی خارج کیا جائے۔
پراسیکیوٹرز کا دوران سماعت کہنا تھا کہ 24 جنوری 2014 کو رینجرز اور پولیس نے بکرا پیڑی چوک کے قریب کارروائی کی تھی، کارروائی لیاری گینگ وار کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی، رینجرز اور پولیس کو دیکھ کر ملا نثار اور اس کے کارندوں نے جدید اسلحہ سے فائرنگ شروع کردی تھی۔
پراسیکیوٹرز نے مزید بتایا کہ رینجرز اور پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک ملزم اسلم ہلاک بھی ہوا تھا، ملزم کے ساتھی نعیم رضوی ، فاروق مایا ، عادل عرف بادل اور یونس مفرور ہیں۔
واضح رہے لیاری گینگ وار کے تمام ملزمان کے خلاف تھانہ کلاکوٹ میں انسداد دہشت گردی سمیت سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا۔