ممبئی: (دنیا نیوز, ویب ڈیسک) بھارتی فنکار بھی انتہا پسندوں کے نقش قدم پر، گلوکار اور سیاستدان یونین منسٹر بابل سوپریو نے بالی وڈ فلم ویلکم ٹو نیویارک کے گانے سے راحت فتح علی خان کی آواز کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔
بھارتی فنکار بھی انتہا پسندوں کے نقش قدم پر چل پڑے ہیں، بابل سوپریو نے بالی وڈ فلم سے راحت کا گانا نکالنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ راحت فتح علی خان پر پابندی کے لیے ان کا پاکستانی ہونا کافی ہے۔
کچھ عرصے قبل ہی سیاست میں قدم رکھنے والے بابل سپریو نے مطالبہ کیا ہے کہ بالی ووڈ کی نئی آنے والی فلم ’ویلکم ٹو نیویارک‘ میں پاکستان کے گلوکار راحت فتح علی خان کی آواز میں ریکارڈ کیے گئے گانے کو فوری طور پر کاٹ کر کسی دوسرے بھارتی گلوکار کی آوازمیں ریکارڈ کیا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں ارجیت سنگھ جیسے بہترین گلوکار موجود ہیں جو اس گانے کو بہترین انداز میں گا سکتے تھے، میری فلم بنانے والوں سے گزارش ہے کہ وہ اس گانے کو کسی اور کی آواز میں ریکاڑد کرائیں۔
بابل سپریو نے پاکستانی گلوکاروں کے خلاف مزید زہر اگلتے ہوئے کہا کہ فلم ’ٹائیگرزندہ ہے‘ کا گانا ’دل دیاں گلاں‘ جو عاطف اسلم کی آواز میں ریکارڈ کیا گیا، اس گانے کو ان سے اچھا تو ارجیت سنگھ گا سکتے تھے۔
انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دونوں گلوکار اپنی جگہ قابل ہیں، ان کی آوازیں بہترین ہیں لیکن ہمیں ان کے پاکستانی ہونے سے مسئلہ ہے اور اسی وجہ سے ان پر پابندی لگنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ بھارت کا بڑا پلیٹ فارم ہے جو دنیا بھر میں بھارت کی پہچان ہے تو یہاں پاکستانی آرٹسٹ کو بالکل موقع نہیں دیا جانا چاہیے۔