لاس اینجلس( آن لائن) کم سے کم 3 دہائیوں تک 100 سے زائد خواتین و اداکاراں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اورانہیں ریپ کا نشانہ بنانے والے ہولی وڈ پروڈیوسر 65 سالہ ہاروی وائنسٹن کی اہلیہ جورجینا چمپمین نے اپنے شوہر کے جرائم پر خاموشی توڑ دی۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ہاروی وائنسٹن کی اہلیہ نے اپنے شوہر پر الزامات لگائے جانے کے بعد ان کے جرائم پر کھل کر بات کی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں ہاروی وائنسٹن کی جانب سے اداکاراں و خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور انہیں ریپ کا نشانہ بنائے جانے کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ان کی 42 سالہ اہلیہ نے انہیں چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ ہاروی وائنسٹن پر ابتدائی طور پر 40 سے زائد خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ریپ کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد ان کے خلاف لندن اور نیو یارک پولیس نے الگ الگ تحقیقات بھی شروع کردی تھیں۔ بعد ازاں آسکر اکیڈمی نے ہاروی وائنسٹن کی رکنیت بھی معطل کردی تھی، جب کہ انہیں اپنی ہی فلم پروڈکشن کمپنی نے نوکری سے برطرف کردیا تھا۔اب تک 100 سے زائد خواتین و اداکارائیں سامنے آ چکی ہیں، جنہوں نے ہاروی وائنسٹن پر الزامات عائد کیے ہیں، تاہم 65 سالہ پروڈیوسر نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اپنے خلاف سازش قرار دیا ہے۔رواں ماہ یکم مئی کو اداکارہ ایشلے جڈ نے ہاروی وائنسٹن کے خلاف ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کی مقامی عدالت میں مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔
خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق جورجینا چمپمین نے ’ووگ‘ کو دیے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں تھا کہ ان کے شوہر خواتین و اداکاراؤں کے ساتھ ایسا گھٹیا عمل کر رہے ہیں۔ جورجینا چمپمین کے مطابق وہ اکتوبر 2017 سے قبل پرسکون اور خوشی کی زندگی گزار رہی تھیں، تاہم شوہر کی جانب سے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور انہیں ’ریپ‘ کرنے کے معاملات سامنے آنے کے بعد ان کی اور ان کے 2 چھوٹے بچوں کی زندگی انتہائی متاثر ہوئی ہے۔ جورجیا چمپمین کا کہنا تھا کہ ان کے شوہر کے اسکینڈل سامنے آنے کے بعد ان کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے، وہ ہر وقت پریشان رہتی ہیں، وہ خود کو بھی مجرم محسوس کرتی ہیں، جب کہ ان کے بچے اپنے والد کے لیے روتے رہتے ہیں اور وہ اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے فکر مند رہتی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بچوں کے رونے پر ایک غلط شخص کے ساتھ زندگی نہیں گزار سکتیں۔