نئی دہلی: (دنیا نیوز) مودی کی سربراہی بھارت کی رسوائی مقدر بن گئی، دنیا بھر میں کسانوں پر ڈھائے مظالم کے خلاف آواز اٹھنے لگی۔ عالمی شخصیات کی ٹویٹس پر بھارت کو آگ لگ گئی۔ ٹویٹس کا جواب دینے بھارتی وزارت خارجہ خود میدان میں آگئی۔ لمبا چوڑا بیان دے کر دنیا میں اپنا مذاق اڑوایا۔
عالمی شہرت یافتہ گلوکارہ ریحانہ نے بھارتی کسانوں پر جاری تشدد کے خلاف ٹویٹ کے بعد دنیا بھر سے معروف شخصیات کاشتکاروں کی حمایت میں بول پڑیں۔
معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے ٹویٹ کیا کہ ہم بھارت میں مظاہرہ کرتے کسانوں کے ساتھ ہیں۔
امریکا کی معروف قانون دان اور امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی بھانجی مینا ہیرس نے بھی سرکار پر شدید تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ امریکی کیپٹل ہل پر حملہ اور مظاہرین پر تشدد ملتے جلتے واقعات ہیں جسکی وجہ فاشسٹ ڈکٹیٹرز ہیں۔ بھارتی فورسز کا کسانوں پر دھاوا اور انٹرنیٹ کی بندش قابل مذمت عمل ہیں۔
چند ٹویٹس سے بھارتی حکومت سیخ پا ہوگئی، عالمی شہرت یافتہ شخصیات کے بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا۔
اقلیتوں پر ڈھائے گئے مظالم خاموشی سے دیکھنے والے مودی کی حمایت یافتہ بالی وڈ اداکار بھی میدان میں آگئے، اور کسانوں کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا شروع کردیا۔
اداکارہ کنگنا رناوت نے کسانوں کو دہشت گرد قرار دیا، اداکار اکشے کمار اور کرن جوہرنے بھی کسان مخالف بھارتی سرکار کے بیانئے کی حمایت کی، سنیل شیٹی اور اجے دیوگن نے کسانوں کے حق میں اٹھنی والی آوازوں کو جھوٹا پروپیگنڈا قرار دے دیا۔