اسلام آباد:(دنیا نیوز) معصوم کشمیری کو شہید کرکے پاکستان پر دراندازی کا الزام لگانے والا بھارت ایک مرتبہ پھر بے نقاب ہوگیا ۔
کبھی پلوامہ تو کبھی کیرن سیکٹر، کبھی عادل احمد ڈار تو کبھی محمد شبیر ملک ، ہندوستان اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ڈرامے کرنے پر مجبورہوگیا۔
ہمیشہ پاکستان پر الزام لگانے والے بھارت کا نیا شوشہ اپنے انجام کو پہنچ گیا ، یکم جنوری کو پاکستان کے دیرینہ دشمن نے کیرن سیکٹر میں بے گناہ کشمیری کو شہید کر کے پاکستان پر دراندازی کا الزام لگایا، اس وقت بھارتی میڈیا بی جے پی انتہا پسند حکومت کا راگ الاپتے ہوئے جس شخص کی تصویر دکھا رہا ہے وہ نہ صرف زندہ ہے بلکہ آزاد کشمیر کے علاقے شاردا میں موجود ہے ۔
اس سے پہلے بھی ہندوستان کی جانب سے اس طرح کی بہت ساری بھونڈی حرکتیں کی جاچکی ہیں جو کہ پوری دنیا میں ہزیمت کا باعث بنتی رہی ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا نئی دہلی اپنے سکیورٹی میکنزم کی ناکامی کو تسلیم کر رہا ہے یا پھر ہر قیمت پر پاکستان پر الزام تراشی جاری رکھ کے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنا چاہتا ہے۔
حقیقت تو یہ ہے کہ کلبھوشن یا دیو بھارتی درا ندازی کا چہرہ ہے، کبھی سر بجیت سنگھ تو کبھی ابھی نندن، دراندازی تو ہمیشہ بھارت کرتا رہا ہے اور پاکستان نے ان دراندازیوں کی نہ صرف مرمت کی ہے بلکہ دُنیا کے سامنے اُس کے واضح ثبوت بھی رکھے ہیں ۔
اس بے بنیاد واقعے اور گھٹیا الزام کے بعد کیا ایک مرتبہ پھر نریندر مودی کی زیر سایہ بی جے پی کی انتہا پسند حکومت ان الزامات کو پاکستان کے خلاف الیکشن کیلئے استعمال کرکے اپنے عوام کو جھوٹی تسلیاں دینا چاہتی ہے۔