لاہور: (دنیا نیوز) لالی وڈ میں 5 عشروں تک راج کرنے والے اداکار آغا طالش کو مداحوں سے بچھڑے 25 برس بیت گئے۔
پاکستان فلم انڈسٹری میں اکیڈمی کا درجہ رکھنے والے اداکار کا اصل نام آغا علی عباس قزلباش تھا، آباؤ اجداد کا تعلق ایران سے تھا، پیدائش 10 نومبر 1923ء کو لدھیانہ میں ہوئی۔
بچپن ہی سے اداکاری کا جنون رکھنے والا آغا طالش کے نام سے مشہور ہوا، بیشتر فنکاروں کی طرح ابتداء میں انہیں بھی کئی برس سٹوڈیوز کی خاک چھاننا پڑی۔
ممبئی میں انقلابی شاعر ساحر لدھیانوی کے ذریعے نامور ادیب کرشن چندر تک رسائی ملی، کرشن چندر کی فلم ’’سرائے سے باہر ‘‘ سے اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا، 5 عشروں پر محیط فلمی کیریئر کے دوران 400 سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔
بعدازاں پشاور چلے آئے اور مختلف شہروں کے ریڈیو سٹیشنز سے وابستہ رہے، قیام پاکستان کے بعد نئے عزم سے لالی وڈ میں قسمت آزمائی کی اور کامیابی کے سفر پر گامزن ہوئے۔
1957 میں فلم سات لاکھ سے اصل بریک تھرو ملا جس کے بعد طالش نے بام عروج حاصل کیا۔
ریاض شاہد اور خلیل قیصر کی فلم شہید میں کام کرنے کے بعد ریاض شاہد کی ہر فلم کے لئے طالش جزو لا ینفک بن چکے تھے، زرقا سے لے کر یہ امن تک ہر فلم میں آغا طالش نے یادگار کردار ادا کیے، حسن طارق کی یادگار فلم امراؤ جان ادا میں جہاں سب نے اپنے اپنے کردار کے ساتھ انصاف کیا، آغا طالش نے بھی اپنی انفرادیت کو قائم رکھا۔
اپنے کردار میں ڈھل جانا ان کی نمایاں خوبی تھی، ہرچند کہ بطور ہیرو اور کامیڈین بھی کردار ادا کیے، تاہم کریکٹر اور ولن کے کردار ان کی اصل شناخت بنے۔
پاکستانی فلموں میں کئی یادگار کردار ادا کرنیوالے آغا طالش 19 فروری 1998 کو خالق حقیقی سے جاملے مگر ان کی اداکاری مداحوں کو آج بھی یاد ہے۔