معروف شاعر اور فلمی نغمہ نگار قتیل شفائی کو دنیا سے رخصت ہوئے 24 برس بیت گئے

Published On 11 July,2025 07:05 am

لاہور: (دنیا نیوز) معروف شاعر اور فلمی نغمہ نگار قتیل شفائی کو دنیا سے رخصت ہوئے 24 برس بیت گئے۔

قتیل شفائی نے201 فلموں کیلئے900سے زائد گیت بھی لکھے، پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد کی نغمہ نگاری سے ان کے فلمی سفر کا آغاز ہوا تھا، قتیل شفائی 24دسمبر 1919ء کو خیبرپختونخوا کے علاقے ہری پور میں پیدا ہوئے۔

ان کا اصل نام اورنگزیب خان تھا، ادبی تخلص قتیل کے ساتھ اپنے استاد شفا کے نام کی مناسبت سے شفائی لگایا، قتیل شفائی نے صرف 13برس کی عمر میں شعر کہنا شروع کر دیئے اور ان کا پہلا مجموعہ کلام ہریالی 1942ء میں شائع ہوا تھا۔

قتیل شفائی کے تحریر کردہ گیت اور نغمات کو پاکستان کی پہلی ریلیز ہونے والی فلم تیری یاد میں شامل کیا گیا، پاکستان کی فلم انڈسٹری میں سب سے زیادہ تعداد میں مقبول ہونے والے گیت انہی کی نوک قلم سے نکلے، انہوں نے اپنے دور کے تمام چھوٹے بڑے موسیقاروں کی موسیقی میں نغمات تحریر کئے۔

شاعر قتیل شفائی نے فلم نائلہ، نوکر، انتطار اور عشق لیلیٰ جیسی شہرہ آفاق فلموں کے گیت لکھے جو پاکستان کے علاوہ بھارت میں آج بھی گونجتے ہیں، وہ پاکستان کے پہلے فلمی نغمہ نگار تھے جنہیں بھارتی فلموں کے لئے نغمہ نگاری کا اعزاز بھی حاصل ہوا تھا۔

انہوں نے کئی فلمیں بھی بنائیں جن میں پشتو فلم عجب خان آفریدی کے علاوہ ہندکو زبان میں بنائی جانے والی پہلی فلم قصہ خوانی بھی شامل ہے، قتیل شفائی کے شعری مجموعہ جات میں ہریالی، جل ترنگ، روزن، جھومر، پیراہن، برگد، آوازوں کے سائے، گفتگو اور دیگر شامل ہیں۔

قتیل شفائی کی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا، اس کے علاوہ قتیل شفائی نے آدم جی ایوارڈ، نقوش ایوارڈ، اباسین آرٹ کونسل ایوارڈ اور امیر خسرو ایوارڈ بھی حاصل کئے۔