پشاور: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا میں چھاتی کا سرطان تیزی سے پھیلنے لگا، بریسٹ کینسر کے باعث صوبہ میں ہر سال 40 ہزار خواتین جان کی بازی ہار جاتی ہیں، صوبے میں متاثرہ خواتین کی رجسٹریشن کا عمل شروع نہ ہو سکا۔
خیبر پختوںخوا میں چھاتی کا کینسر پھن پھیلانے لگا، صوبے بھر میں ہر سال 15 ہزار خواتین میں اس مرض کی تشخیص ہوتی ہے، مرض میں اضافے کے باوجود تاحال حکومتی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں، نہ ہی متاثرہ خواتین کی رجسٹریشن کا عمل شروع ہو سکا اور نہ ہی ڈیٹا اکھٹا کیا جا سکا ہے، صرف اندازوں پر ہی تفصیلات شیئر کردی جاتی ہیں۔خواتین کا کہنا ہے کہ حکومت کو بڑھتے مرض کو روکنے کےلیے ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہیئے۔
پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن کے مطابق چھاتی کا سرطان خواتین میں اموات واقع ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے، کینسر کے فرسٹ اور سیکنڈ سٹیج سے ریکوری ممکن ہے، مرض پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کی اشد ضرورت ہے۔خیبرپختوںخوا اسمبلی میں بریسٹ کینسرکی روک تھام کے حوالے قرارداد بھی منظورکی گئی ہے جس کے تحت بریسٹ کینسر پروگرام بھی ترتیب دیا جائے گا۔ چھاتی کے سرطان کی بڑھتی ہوئی شرح کی بنیادی وجہ بروقت علاج اور مرض سے متعلق آگاہی کا نہ ہونا ہے جس کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔