لاہور: (سپیشل فیچر) ایک خاص قسم کے تیزاب کو نیاسین (حیاتین بی تھری) کہا جاتا ہے۔ اس کا فارمولہ C6H5NO2 ہے، جو گوشت اور پودوں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔
31 اگست کو شائع ہونے والی تحقیق میں اسے جوڑوں کے درد اور دل کے امراض میں مفید پایا گیا ہے۔ ایشلے لا کے مضمون کے مطابق بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ صحت کے بارے میں فکر مندی میں اضافہ فطری بات ہے۔
دل، جوڑ اور دماغ کے امراض
جوڑوں کی بیماری پاکستان میں بہت عام ہے۔ پاکستان میں اوسٹیو آرتھرائٹس کی شکایت عام ہے اور یہ ہر عمر کے مریضوں کو پریشان کرتی ہے۔ 44 سے 48 سال کی عمر کے 10 فیصد، 49 سے 59 تک کی عمر کے 28 فیصد تک افراد کو یہ شکایت ہو سکتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے اعدادوشمار کے مطابق ہمارے ہاں دل کا دورہ 2.5 لاکھ افراد (سالانہ) کی موت کی وجہ بنتا ہے۔ عمر میں اضافے کے ساتھ ساتھ کچھ افراد باتیں بھولنا شروع کر دیتے ہیں۔ بہت سوں کو الزائمر کی شکایت پیدا ہوتی ہے جبکہ دماغی کیفیت پر کبھی تحقیق نہیں ہوئی لہٰذا مریضوں کی تعداد کے بارے میں کچھ کہنا قدرے مشکل ہے۔ ان تمام امراض کا علاج کافی مہنگا اور پیچیدہ ہے۔ مرض کے لاعلاج ہونے پر ہی کچھ افراد کو پتا چلتا ہے۔
حیاتین بی تھری، ایک نعمت
خوش قسمتی سے نئی تحقیق نے ہماری مشکل آسان کر دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیاسین ان تینوں اعضا (دل، دماغ اور جوڑ) کی بیماریوں کی شدت میں کمی کرنے میں کارگر ثابت ہوئی ہے۔ سائنس دانوں نے بتایا ہے کہ یہ اہم کیمیکل ان اعضا کو طاقت مہیا کرکے دوبارہ صحت مند بنانے میں مفید ہوتا ہے۔
حیاتین بی تھری کئی اعضا کو فعال بنانے کئے لئے اہم ہے۔ کئی نظام اس کے بغیر صحت مند طریقے سے انجام نہیں پا سکتے۔کیونکہ خوراک سے توانائی کا حصول اس کیمیکل کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
یہ کیمیکل ڈی این اے کی مرمت‘‘ میں بھی کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔یہ ڈی این اے میں عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کو درست کرنے میں بھی مددگار ہے۔ایک اور اہم بات، عمر میں اضافے کو روکنا انسان کے بس میں نہیں لیکن عمر میں اضافے کے اثرات میں کمی کی جا سکتی ہے۔
کولیسٹرول کی بری قسم (LDL) کو کنٹرول کرنے میں معاون بن کر یہ کیمیکل کولیسٹرول کی روک تھام کرتا ہے۔ اس سلسلے میںحیاتین بی تھری کا استعمال 1950کے عشرے سے جاری ہے۔یہ HDLیعنی اچھی قسم کے کولیسٹرول میں اضافے کاموجب بنتا ہے۔اس کا استعمال بڑھا کر دل کے دورے میں کمی کی جا سکتی ہے۔
حیاتین بی تھری کو دماغ کا محافظ کہنے میں بھی کوئی حرج نہیں۔ دماغ بھی توانائی کے حصول کے لئے اسی سے کام لیتا ہے۔ حیاتین بی تھری کی مدد سے نفسیاتی کیفیت بہتربنائی جا سکتی ہے۔ یادداشت میں خرابی،ڈپریشن اور برین فاگ (brain fog) کی کیفیت میں بھی مفید ہے۔یہ کیمیکل ان امراض کی شدت میں کمی کا باعث بنتا ہے۔کیونکہ ان تینوں کیفیتوں کا تعلق کسی نہ کسی حد تک حیاتین بی تھری کی کمی سے بھی ہے۔ایک اور تحقیق میں جوڑوں کی حرکت میں اضافے کے ذریعے یہ کیمیکل آسٹیو آرتھرائٹس (osteoarthritis) میں مفید ثابت ہوا ہے ۔ڈاکٹروں کی رائے میں اس کے مناسب استعمال سے دوائوں میں کمی لائی جا سکتی ہے۔
حیاتین بی تھری والی غذائیں
اس میں کوئی شک نہیں کہ حیاتین بی تھری وافر مقدار میں پائی جاتی ہے، بہت کم افراد میں اس کی کمی کا اندیشہ ہے لہٰذا یاد رکھیے، حیاتین بی تھری کی زیادتی بھی نقصاندہ ہے۔پیٹ میں جلن کے علاوہ یہ جگر کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ حیاتین کی یہ قسم چکن بریسٹ، بیف، سامن مچھلی، بام مچھلی، دالیں اور مونگ پھلی میں بھی پائی جاتی ہے۔