لاہور: (ویب ڈیسک) ڈپریشن کا علاج اب مشروم کے ذریعے کیا جا سکے گا، ماہرین نے اپنی نئی تحقیق میں ڈپریشن کے مریضوں کے لئے مشروم کو علاج قرار دے دیا۔
برطانوی ماہرین کے مطابق میجک مشرومز میں موجود سائلوسائبن ڈپریشن کو دور کرسکتا ہے، ماہرین کی جانب سے ایک ایم جی، دس ایم جی اور پچیس ایم جی خوراکوں کو یورپ اور شمالی امریکہ کے 10 ممالک کے کل 233 افراد پر آزمایا گیا، جس میں پچیس ایم جی کی دوا نے بہترین نتائج دیئے۔
ان میں سے زیادہ تر گذشتہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے اور ان کی عمریں 40 سال کے لگ بھگ تھیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ مطالعات امید افزا ہیں لیکن ان کے دیرپا اثرات کا اندازہ لگانے کے لئے ابھی یہ تجربات ناکافی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن ایک دیرپا مسئلہ ہے جس پر 12 ہفتوں سے کہیں زیادہ فالو اپ پیریڈ استعمال کرنا چاہیے، اس لئے مزید تحقیق کے لئے جلد ہی ایک بڑا تجربہ شروع کیا جائے گا کہ ڈپپریشن کو روکنے کے لئے کتنی خوراکوں کی ضرورت ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ دوا کے منظور ہونے میں تین سال لگ سکتے ہیں، مشروم کو اس کی خصوصیات کی بنا پر ’میجک مشرومز‘ بھی کہا جاتا ہے، قانونی منظوری کے بعد امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ چند سالوں تک اس کی دوا مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گی۔
اگر قانونی منظوری مل گئی تو امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آئندہ چند سالوں تک اس کی دوا مارکیٹ میں دستیاب ہو جائے گی۔