اسلام آباد :(دنیا نیوز ) وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا ہے آئیسولیشن ہی منکی پاکس کا بہترین علاج ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت منکی پاکس سے متعلق اجلاس ہوا جس میں منکی پاکس کی تازہ صورتحال اور مرض سے نمٹنے کی پیشگی تیاریوں کا جائزہ لیا، دوران اجلاس وزیراعظم کو ایئرپورٹس، بارڈر اور ہسپتالوں میں انتظامات بارے بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر ٹیسٹنگ لیبارٹریز، لیب کٹس، متعلقہ ادویات کی دستیابی اور سکریننگ کے نظام سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار احمد کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے زیر صدارت منکی پاکس کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس میں منکی پاکس کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر این سی او سی کی پہلی میٹنگ 15 اگست کو ہوئی، ملک میں ابھی تک صرف ایک ہی منکی پاکس کا مریض رپورٹ ہوا، مریض کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے، مریض میں منکی پاکس کی علامات 4 سے 15 دنوں میں ظاہر ہوتی ہیں، 2023 سے اب تک 11 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے بڑی ویکسین سے منع کیا ہے، اگر کسی میں علامات ظاہر ہوتی ہیں تو انہیں آئیسولیٹ ہونا چاہیے، منکی پاکس کا آغاز افریقہ سے ہوا جو دیگر ممالک تک پھیلا، ہم نے افریقہ اور یورپ سے آنے والوں مسافروں کو ترجیح میں رکھا ہے، افریقہ میں 1970 میں پہلی بار منکی پاکس کی تشخیص ہوئی۔