اسلام آباد: (دنیا نیوز) رواں سال قومی سطح پر 4 انسداد پولیو مہمات کے دوران ساڑھے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔
دنیا نے پولیو سے چھٹکارا حاصل کر لیا لیکن بد قسمتی سے پاکستان اب بھی ان دو ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو وائرس موجود ہے، پاکستان میں رواں برس بھی 15 اضلاع میں 30 بچے پولیو سے متاثر ہو چکے ہیں، پولیو وائرس کو شکست دینے کیلئے پولیو مہمات کے ساتھ ساتھ منفی پراپیگنڈا کو شکست دینا بھی ناگزیر ہو چکا ہے، اس ضمن میں ملک بھر میں پولیو کے خاتمے کی کوششیں جاری ہیں۔
رواں برس قومی سطح پر 4 انسداد پولیو مہمات کے دوران ساڑھے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود رواں سال بھی خیبرپختونخوا میں 19، سندھ میں 9، پنجاب میں ایک اور گلگت بلتستان میں بھی ایک بچہ پولیو کا شکار ہوا۔
فوکل پرسن انسداد پولیو پروگرام عائشہ رضا کا کہنا ہے کہ انسداد پولیو کیلئے ملک بھر میں 4 لاکھ پولیو ورکرز فرائض سرانجام دے رہے ہیں، حکام کے مطابق آبادیوں کی نقل مکانی اور حالیہ سیلابوں سے صفائی کے نظام کو نقصان پہنچنے سے پولیو وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ بڑھ گیا ہے، سال 2024ء میں 74، 2023ء میں 6، 2022ء میں 20 جبکہ 2021ء میں ایک بچہ پولیو سے متاثر ہوا۔



