اسلام آباد (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاسپورٹ لیمی نیشن کیس میں فیصلہ محفوظ کر لیا۔ ڈی جی پاسپورٹ ذوالفقار چیمہ نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے دوست کو ٹھیکہ دینے کے لئے دباؤ ڈالا۔ پنکچر لگانے والوں کو آفیشل بلیو پاسپورٹ بھی جاری کیے گئے۔
پاسپورٹ لیمی نیشن کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی۔ ڈی جی پاسپورٹ ذوالفقار چیمہ نے عدالت کو بتایا۔ پاسپورٹ آفس میں میرٹ سے ہٹ کر تعیناتیاں کی گئیں۔ مافیا نارمل پاسپورٹ کے لیے پندرہ اور ارجنٹ پاسپورٹ کے لیے پچیس ہزار رشوت لے رہا ہے۔ ذوالفقار چیمہ نے اپنے بیان میں کہا غیر مجاز افراد کے بلیو پاسپورٹ منسوخ کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا سابق وزیر داخلہ کے کہنے پر سائیکل کو پنکچر لگانے والوں کو بھی آفیشل بلیو پاسپورٹ جاری ہوئے۔ ڈی جی پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ سابق وزیر داخلہ لیمی نیشن پیپر کا ٹھیکہ من پسند گروپ کو دینا چاہتے تھے۔ انہوں اپنا اثرو رسوخ استعمال کیا دباؤ ڈالا اور ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر کو گھر بلا کر ٹینڈر دینے کے لیے کہا۔ ذوالفقار چیمہ کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ لیمی نیشن پیپر کی اعلی سطح پر انکوائری کرائی جائے۔ عدالت نے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد پاسپورٹ لیمی نیشن کیس میں فیصلہ محفوظ کر لیا۔