بیرونی قرضوں میں بے حد اضافے کا تاثر درست نہیں، نواں مالیاتی ایوارڈ جلد مکمل کر لیں گے، 147 بجٹ تجاویز پلاننگ ڈویژن کو بھیج دی گئیں ہیں، وزیر خزانہ اسحق ڈار نے قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث سمیٹ لی۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں جاری بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ آج عالمی سطح پر پاکستان کی معاشی اصلاحات کی تعریف کی جا رہی ہے، بجٹ خسارہ 8 فیصد سے کم کرکے 4 فیصد پر لایا جا رہا ہے اور 147 بجٹ تجاویز کابینہ ڈویژن کو بھجوائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ نویں مالیاتی ایوارڈ پر کام جاری ہے اور اسے جلد مکمل کر لیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتیں بجٹ تجاویز کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا کرتی تھیں، فاٹا کی عوام کی ترقی کیلئے 90 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، پہلے تین سال میں اصلاحات کیلئے استحکام لائے، موجودہ بجٹ میں آئی ٹی کمپنیز کو بھی مراعات دی جا رہی ہیں۔
وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ بیرونی قرضوں میں بے تحاشا قرضوں کا تاثر بے بنیاد ہے، برآمد کنندگان کے لئے 180 ارب روپے کا خصوصی پیکج رکھا گیا ہے اور صعنتوں کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے 22 ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چھوٹے کاشت کاروں کے لئے 50 سے 75 ہزار روپے قرض کی منظوری دی گئی ہے اور انکم سپورٹ پروگرام کے لئے 120 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔