پشاور میں ڈینگی نے ایک اور جان لے لی، جاں بحق افراد کی تعداد چونتیس ہو گئی، ڈینگی کے خاتمے کیلئے غیرتسلی بخش اقدامات اور جاں بحق افراد کے ورثاء کو امدادی چیک نہ ملنے کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔
پشاور: (دنیا نیوز) ڈینگی کے باعث بڑھتی ہوئی ہلاکتوں اور جاں بحق افراد کو حکومت کی جانب سے اعلان کردہ مالی امداد نہ ملنے کے خلاف تہکال کے رہائشی سراپا احتجاج بن گئے۔ خلیل قوم سے تعلق رکھنے والے گرینڈ جرگہ نے ڈینگی کے خاتمے کیلئے حکومت کی جانب سے مناسب اقدامات نہ کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور سپین جماعت کے قریب یونیورسٹی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔
مظاہرے کے باعث یونیورسٹی روڈ پر مکمل ٹریفک جام ہو گیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران مظاہرین اور شہریوں کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔ تاہم پولیس نے حالات کو کنٹرول کر لیا۔
مظاہرے میں خلیل قوم کے مشران کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماء بھی شریک تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ڈینگی سے اب تک 31 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں ہسپتالوں میں بے یارومددگار پڑے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی۔ مظاہرے میں حکومتی اتحادی جماعت اسلامی کے رہنماء بھی شریک تھے جنہوں نے اپنی ہی حکومت کو شدید ہدف تنقید بنایا۔
مظاہرین نے دھمکی دی کہ اگر انکے مطالبات تسلم نہ کئے گئے تو اگلے ہفتے وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ بعد ازاں مظاہرین پُرامن طور پر منتشر ہو گئے۔