'چیئرمین نیب کی تعیناتی پر خدشات ہیں، دونوں پارٹیاں کرپٹ لوگوں کو بچانا چاہتی ہیں'

Published On 10 Oct 2017 04:55 PM 

چیئرمین نیب کی تعیناتی میں ہماری کوئی مشاورت شامل نہیں، عمران خان کا اعلان، کہتے ہیں نئے چیئرمین کی تعیناتی پر بڑے خدشات ہیں، دونوں پارٹیاں کرپٹ لوگوں کو بچانا چاہتی ہیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان: (دنیا نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گومل یونیورسٹی میں کنونشن سے خطاب کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں لیڈر شپ رشتہ داری کی بنیاد پر اوپر نہیں آتی، اگر میرٹ ہوتا تو مریم نواز باری لینے کے لئے کیسے تیار ہو گئیں؟ شریف فیملی کی ٹرسٹ ڈیڈ اور قطری خط بھی جعلی نکلا، شریف خاندان ابھی تک منی ٹریل ثابت نہیں کر سکا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ اگر ان کا وی آئی پی احتساب ہوا تو عوام کو سڑکوں پر نکالوں گا، حکومت نااہل وزیر اعظم کو بچانے میں لگی ہوئی ہے، مولانا فضل الرحمان مجھے یہودی لابی کہتے ہیں، نواز شریف کے ہوتے یہودیوں کو سازش کی کیا ضرورت؟ ایسی حکومت رہے گی تو کسی کو سازش کی ضرورت نہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ 90 فیصد پاکستان میں سیوریج ہی نہیں ہے، خیبر پختونخوا میں بلدیاتی نظام کو مزید بہتر کرنا چاہئے، ڈسٹرکٹ ناظم کا الیکشن براہ راست ہونا چاہئے۔ عمران خان نے اعلان کیا کہ غلطیوں سے سیکھ کر براہ راست ناظم کا الیکشن کرائیں گے، شہباز شریف جواب دیں جب لاہور میں ڈینگی آیا تو کتنے لوگ مرے تھے؟ جب ڈینگی پھیل جاتا ہے تو اس پر قابو پانا مشکل ہوتا ہے، آئندہ ڈینگی کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لائحہ عمل تیار کر لیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک الیکشن کمیشن کو غیرجانبدار طریقے سے سلیکٹ نہیں کیا جائے گا، کسی کو اس پر اعتماد نہیں ہو گا، الیکشن کمیشن سے متعلق دو پارٹیوں کا فیصلہ کرنا غلط ہے، الیکشن کمیشن کے لئے تمام پارٹیوں کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ بلین ٹری سونامی کو عالمی ادارے بھی تسلیم کر رہے ہیں، ہم نے تعلیم اور صحت پر تمام صوبوں سے زیادہ پیسے لگائے، کراچی اور پنجاب کے لوگ بھی خیبر پختونخوا پولیس جیسا نظام چاہتے ہیں۔