امریکہ سے ایک ہی بات کی کہ ہمیں اور کچھ نہیں باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات چاہیں، وزیر خارجہ خواجہ آصف کا بیان، کہتے ہیں امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع پاکستان آ رہے ہیں، ٹیکنو کریٹ والی حکومت کی کوئی بات نہیں ہو رہی، کچھ لوگ اپنا سی وی پکڑ کر کسی حادثے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ انہیں بھی بیٹنگ کا موقع ملے۔
اسلام آباد: (دنیا نیوز) خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کے حامی 12 ویں کھلاڑی ہیں، آج کا پاکستان معاشی طور پر بہتر ہے، سکیورٹی اچھی ہو گی تو معیشت اچھی ہو گی، معیشت اچھی ہو گی تو تحفظ خود بخود مل جاتا ہے، آرمی چیف نے اگر معیشت پر بات کی ہے تو ہمیں غصہ نہیں کرنا چاہئے، تمام ادارے آئین کے دائرے میں رہ کام کر رہے ہیں، آئین سے ماورا کوئی بات نہیں ہونی چاہئے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا مفاد ہم سب کی اولین ترجیح ہونی چاہئے، نیشنل سکیورٹی کونسل کے ذریعے اداروں کے درمیان عدم اعتماد کو کم کیا جانا چاہئے، آرمی چیف نے صحیح کہا طاقت کے استعمال کا حق ریاست کے پاس ہے، اگر ملک پھلنا پھولنا چاہتا ہے تو صرف اور صرف عوام کی حاکمیت ہونی چاہئے، اگر کوئی الیکشن ہار جائے تو کسی اور دروازے کی بجائے عوام کا دروازہ کھٹکٹانا چاہئے، باقی دروازوں کو بند ہونا چاہئے۔