اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے پشاور کے حلقہ این اے فور کے ضمنی الیکشن میں سرکاری وسائل کے استعمال کا الزام عائد کر دیا، کہتے ہیں الیکشن کمیشن کو کچھ نظر نہیں آ رہا، انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے چیئرمین نیب سے مطالبہ کیا کہ پانامہ کیس میں صرف نواز شریف کا نام نہیں، سکینڈل میں شامل تمام افراد کیخلاف مقدمات چلائیں۔
پشاور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت میں این اے فور کے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں چمکنی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ این اے فور میں ٹرانسفارمروں کی سیاست ہو رہی ہے، نواز شریف نے فاٹا کے انضمام کا وعدہ کیا تھا لیکن مُکر گئے، ہم فاٹا کو صوبے کا حصہ بنا کر رہیں گے، پی ٹی آئی نے ساڑھے چار سال میں صوبے کیلئے کچھ نہیں کیا، یہاں میٹرک پاس کو بھی ڈاکٹر بھرتی کیا جا رہا ہے۔
اسفندیار بولے، عمران خان کی نظریں تخت اسلام آباد پر مرکوز ہیں، ان کو صوبے کی ترقی اور خوشحالی سے کوئی سروکار نہیں، ان کے اپنے ساتھی ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے معاملے پر خیبر پختونخوا حکومت کا مرکزی حکومت سے گٹھ جوڑ ہے، نواز شریف کو ہٹانے سے کرپشن ختم نہیں ہو گی، پانامہ پیپرز میں شامل تمام افراد کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے، پانامہ پیپرز میں ایسے افراد کے نام بھی شامل ہیں جن کے نام پر 30 سے 35 کمپنیاں ہیں، چیئرمین نیب کو ان کے خلاف بھی کارروائی کرنی چاہئے۔
اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کو مل بیٹھ کر غلط فہمیاں دور کرنی چاہیں، بصورت دیگر ہمارے علاقے میں خوشحالی نہیں آئے گی۔