پشاور حملے کی تحقیقات، دہشتگردوں کے زیراستعمال رکشہ محمد ابراہیم کے نام پر رجسٹرڈ، سی سی ٹی وی فوٹیج سے شرپسندوں کا روٹ معلوم کرنے کی کوشش۔
پشاور: (دنیا نیوز) ایگری کلچر ٹریننگ انسٹیٹیوٹ و ڈائریکٹوریٹ آف ایگری کلچر پر حملے کے دوران دہشتگرد ایک رکشے میں آئے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رکشے کا چیسز نمبر ٹیمپرڈ ہے جبکہ اس کی نمبر پلیٹ بھی جعلی ہے۔
دہشتگردی کے واقعہ کے بعد صوبائی حکومت نے غیررجسٹرڈ اور ایک ہی نمبر پر چلنے والے دو دو رکشوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا ہے۔ سانحہ زرعی یونیورسٹی میں شدت پسندوں کی جانب سے رکشے کے استعمال کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاور میں رکشوں کیخلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ ہفتے کے روز قانون نا فذ کرنے والے اداروں نے بعض بارگین سینٹروں اور رکشوں کے مستریوں کی دکانوں پر چھاپے مارے۔
ذرائع کے مطابق، قانون نافذ کرنے والے ادارے پہلے سے ہی شہر میں چلنے والے 90 ہزار سے زائد رکشوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ ایک ہی نمبر پلیٹ کے تین سے چار رکشے شہر میں چل رہے ہیں۔