امریکی ڈرون نے خلاف ورزی کی تو مار گرائیں گے: ایئرچیف کی وارننگ

Published On 07 Dec 2017 03:31 PM 

2020 ء تک پاک فضائیہ اپنی تمام ضروریات پورے کرنے پر ہتھیاروں کی فروخت کیلئے تیار ہو گی، ففتھ جنریشن طیارہ سازی کے عمل پر مزید 5 سال لگیں گے: ائیرچیف مارشل سہیل امان

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاک فضائیہ کے سربراہ ائیرچیف مارشل سہیل امان نے کہا ہے کہ اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتے، دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے کہا امن کے دشمن افغانستان کے راستے دہشتگردی کر رہے ہیں، واضح کر دیا ہے امریکی ڈرون فضائی حدود میں آیا تو مار گرائیں گے۔

ائیر یونیورسٹی کے زیراہتمام "ائیر ٹیک 17" کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر عراق اور لیبیا میں جو ہوا سب کے سامنے ہے، کسی پر اپنی مرضی کی جمہوریت مسلط نہیں کی جاسکتی۔ ایئرچیف کا کہنا تھا کہ ضرب عضب اور رد الفساد شدت پسندی کے خاتمے کا سبب بنے ہیں، جو امن درجنوں ممالک نہیں لاسکے، پاکستان لے آیا، پاکستان اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے بتایا کہ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت کے تو بھارت میں بھی بڑے چرچے ہیں، اس کا اعتراف بھارتی عسکری حکام نے بھی خود کیا ہے۔

ائیرچیف کا کہنا تھا کہ کامرہ حملہ افسوسناک ترین سانحہ ہے، ہم نے اس سانحہ میں بڑا نقصان اٹھایا مگر ہمت نہیں ہاری۔ سربراہ پاک فضیائیہ کا کہنا تھا کہ کامرہ میں ضائع ہونے والے صاب طیارے پاک فضائیہ نے خود ٹھیک کئے، سویڈن نے مرمت کے لئے بھاری رقوم مانگی تھی۔ ائیر چیف نے طلباء کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ جب ایف 16 دینے سے انکار ہوا تب ہم نے جے ایف 17 بنایا، جے ایف 17 چار ڈسپلنز میں ایف سولہ سے بہتر ہے۔ ائیر چیف نے کہا کہ ہم امریکہ سے ہتھیار نہ ملنے پر اپنے ہتھیار تیار کر رہے ہیں، پاک فضائیہ ففتھ جنریشن کا جہاز اکیلے بنانے جا رہی ہے، پاکستان کی صنعتی شعبے نے جے ایف 17 تھنڈر کے 40 پرزے بنائے، چین کے ٹیکنالوجی تعاون سے ہماری صنعت ترقی کرے گی۔

ائیرچیف مارشل سہیل امان نے کہا پاک فضائیہ بیشتر اسلحہ اور ہتھیار خود بنا رہی ہے، 2020 ء تک پاک فضائیہ اپنی تمام ضروریات پورے کرنے پر ہتھیاروں کی فروخت کیلئے تیار ہو گی، ففتھ جنریشن طیارہ سازی کے عمل پر مزید 5 سال لگیں گے، تربیتی آغاز کر دیا۔ انہوں نے کہا امریکہ سے عملی طور پر لڑائی ہمارے مفاد میں نہیں، سٹیلتھ طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں آ جائے تو کیا کیا جا سکتا ہے جو ریڈارز پر خلاف ورزی کرتا نظر آئے تو وہ واپس نہیں جا سکتا۔ ایئر چیف کا کہنا تھا بغیر پائلٹ طیارے بنا رہے ہیں، ایک سے ڈیڑھ سال میں نیا طیارہ بن جائیگا، خلائی پروگرام پر کام کر رہے ہیں، جلد نیا سٹلاءٹ لانچ کریں گے، آیندہ دو سال تک پاکستان سے بھی کوئی خلاء میں جائیگا۔