لاہور: (دنیا نیوز) عمران خان اور شیخ رشید سے یاری طاہر القادری پر بھاری پڑنے لگی۔ پارلیمنٹ کے خلاف نازیبا الفاظ پر اتحادی ناراض ہو گئے۔ متحدہ ایکشن کمیٹی کا اجلاس 4 روز بعد بھی طلب نہ ہو سکا۔
عمران خان اور شیخ رشید کے پارلیمنٹ سے متعلق ریمارکس نے لاہور میں ایک ہی سٹیج پر بیٹھنے والوں کو ناراض کر دیا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف دلانے کیلئے بننے والے اپوزیشن اتحاد کی ہنڈیا بیچ چوراہے ہی پھوٹ گئی ہے۔
اپوزیشن کی توپوں کا رخ عمران خان کی طرف مڑنے سے طاہر القادری کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن بھی پس منظر میں چلا گیا ہے اور اعلان کے باوجود متحدہ ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا، نہ سیاسی کزنز کی ملاقات ہو سکی۔
پیپلز پارٹی نے کپتان کے ریمارکس کو خودکش حملہ قرار دے دیا ہے۔ چودھری منظور احمد کہتے ہیں کہ عمران خان نے پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ اس جلسے پر بھی خودکش حملہ کیا جس میں خود بھی شریک تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طاہر القادری موجودہ صورتحال سے کافی پریشان ہیں۔ سربراہ عوامی تحریک نے پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کو ایک نکتے پر لانے کیلئے پھر سے دوڑ دھوپ شروع کر دی ہے۔