توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے مجموعی طور پر ساڑھے پانچ سو ارب روپے ہوچکے ہیں توانائی میں ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ایک جانب ملک میں بجلی چوری ہوتی ہے۔
لاہور: (اویس لغاری، وفاقی وزیر پانی و بجلی ) توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے مجموعی طور پر ساڑھے پانچ سو ارب روپے ہو چکے ہیں توانائی میں ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ ایک جانب ملک میں بجلی چوری ہوتی ہے اور دوسری جانب بل نہیں دئیے جاتے، بجلی کمپنیوں کے نقصان کا حجم تقریباً 120 ارب روپے سالانہ ہے بجلی کی پیداوار بڑھانے سے یہ حجم بھی بڑھے گاجو پاکستان کے ٹیکس دہندگان ادا کر رہے ہیں ، جو لوگ بجلی کے بل دیتے ہیں وہی ٹیکسوں کے ذریعے یہ نقصان پورا کر رہے ہیں اور بجلی چوروں کا خمیازہ ان کو بھگتنا پڑ رہا ہے پچھلے دو ماہ میں چار سے 8 ارب روپے کی اوور بلنگ سامنے آئی ہے۔
ہم بجلی کمپنیوں کے اندر احتساب کا عمل شروع کر رہے ہیں اگلے تین چار دن میں لوگ یہ کام ہوتا ہوا دیکھیں گے۔ جو کام نہیں کرے گا اسے نکال باہر کریں گے، لوگوں کو بجلی کنکشن 15 سے 20 دن میں ملیں گے ،ہم بہتر کسٹمر سروس کی طرف جارہے ہیں ۔ بجلی چوری کے حجم میں بھی اضافہ ہوا ہے بجلی چوری والے علاقوں سے یہ تحفہ ملا ہے کہ اب چوری مزید بڑھ گئی ہے ،سرکلر ڈیٹ پر نظر رکھی جارہی ہے بجلی چوری والے علاقوں کو کم بجلی دی جائے گی ، نجی سرمایہ کاری سے بجلی کے منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا جس سے سسٹم میں بہتری آئے گی ۔