اسلام آباد(آن لائن) آئین کے کس پرویژن کے تحت کمیشن بنانے کا حکم دوں،جسٹس عامر فاروق
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن پی کے 661 حادثے کی وجوہات جانے کے لئے درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروق کی عدالت میں ہوئی، پی آئی اے حادثے میں متاثرین کی جانب سے عمر آدم ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اپنایا پی کے 661 کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنایا جائے، 7 دسمبر 2016 کو پی آئی اے حادثے سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ہے، پی آئی اے جہاز کا یہ پہلا واقعہ نہیں تھا، حادثے کے نتیجے میں موقع پر مسافر جان بحق ہوئے تھے،ہائیکورٹ پی کے 661 حادثے کی تحقیقات کے لئے غیر جانبدار کمیشن بنایا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ آئین کے کس پرویژن کے تحت کمیشن بنانے کا حکم دوں،جس پر عمر آدمایڈوکیٹ نے کہا ہائیکورٹ کے پاس کسی بھی حادثے کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنانے کی اختیار ہے، حادثے کے نتیجے میں سول ایوی ایشن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ قانونی نقطے پر دلائل دیں آئینی طور پر کمیشن کی قیام کے حوالے سے میں حکم دونگا، عدالت نے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک لئے ملتوی کر دی ہے۔