'میں نہیں مان سکتا کوئی ڈکیت پارٹی صدر بن کر حکومت کرے'

Published On 15 Feb 2018 06:06 PM 

اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن ایکٹ کے خلاف درخواستوں کی سماعت، میں نہیں مان سکتا کہ کوئی ڈکیت پارٹی صدر بن کر حکومت کرے، کیا توہین عدالت کا مرتکب پارٹی صدر بن سکتا ہے؟ پارلیمنٹ کو بنیادی ڈھانچے سے متصادم قانون بنانے کا اختیار نہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس۔

سپریم کورٹ میں الیکشن ایکٹ 2017ء کیس کی سماعت ہوئی جس میں 3 رکنی بینچ کے گرما گرم ریمارکس بھی سامنے آئے۔ چیف جسٹس بولے، اللہ نہ کرے کہ کوئی چور اچکا پارٹی صدر بن جائے، نہیں مان سکتا کہ کوئی ڈکیت پارٹی صدر بن کر حکومت کرے، ہمارے وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ان کے وزیر اعظم وہی ہیں، نااہل شخص ارکان پارلیمنٹ سے وہ کرائے گا جو وہ خود نہیں کر سکتا۔

جسٹس اعجاز الاحسن بولے، ایک مثال دے دیں کہ نااہل شخص نے پارٹی ٹکٹ تقسیم کئے ہوں؟ انتخابی اصلاحات ایکٹ کی آئین کے ساتھ وفاداری نہیں لگتی، اداروں پر حملہ کرنے پر آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے۔