شیخوپورہ: (دنیا نیوز) پیپلز پارٹی اور لاڈلہ بتائیں، کتنے منصوبے بنائے، آئندہ الیکشن میں امپائر کی انگلیاں دیکھنے والوں کے ڈبے خالی رہیں گے، 10، 100، 1000 یا 5000 کی بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، نواز شریف کا شیخوپورہ میں نوٹ لہراتے ہوئے دھواں دھار خطاب، کہتے ہیں ثابت کر دو رشوت لی، سیاست سے مستعفی ہو جاؤں گا۔
مسلم لیگ نون کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے عوام سے کہا کہ آپ نے آج نااہل وزیر اعظم کا شاندار استقبال کیا، عوام نے مجھے 5 سال کیلئے منتخب کیا تھا لیکن مجھے 5 سال پورے نہیں کرنے دیئے گئے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ 1990ء میں ان کی 2 سال بعد چھٹی ہو گئی تھی،1997ء میں 3 سال بعد چھٹی کرا دی گئی تھی کیونکہ وہ پاکستان کی ترقی کیلئے دن رات کام کر رہے تھے، انہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا تھا اور یہاں موٹرویز بنا رہے تھے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کے انہیں جرائم کے سبب پہلے انہیں جیل میں ڈال دیا گیا اور پھر جلا وطن کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے عدلیہ کو بحال کیا، اب عدل کی تحریک چلائیں گے: نواز شریف
نواز شریف بولے، پیپلز پارٹی اور لاڈلہ بتائیں کونسا منصوبہ شروع کیا اور کونسا مکمل کیا؟ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور دہشتگردی کو ہم نے ختم کیا، چین سے 56 ارب ڈالر ہم لے کر آئے، عام انتخابات میں مخالفین کے ڈبے خالی رہیں گے، پیپلز پارٹی کا تو ویسے ہی خدا حافظ ہے، اب تحریک انصاف کو بھی خدا حافظ کہنا ہے۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ الیکشن میں قوم 70 سال سے ہونے والے ظلم کا حساب لے گی، اللہ کی ذات کے سواء کسی سے نہیں ڈرتا، عوام کیساتھ مل کر 70 سال کی تاریخ کو بدلیں گے۔ نواز شریف نے ترقیاتی منصوبے شروع کرنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کی خوب تعریف کی۔ ساتھ ہی ساتھ اپنے آئندہ عام انتخابات کے امیدواروں کو فتح کی پیشگی مبارکباد بھی دے ڈالی۔ نواز شریف نے اہل شیخوپورہ کی بڑی تعداد میں جلسہ گاہ آمد پر ان کا بھرپور شکریہ بھی ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے مؤقف کو پذیرائی ملی، رہنماء ووٹ کے تقدس کی بحالی کا پیغام عام کریں
انہوں نے کے پی حکومت کو بھرپور تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پشاور میں ہر طرف گرد اور کچرا ہے، شہر کا برا حال ہے، صوبائی حکومت نے عوام کی بہبود کیلئے کوئی منصوبہ مکمل نہیں کیا۔
— PML(N) (@pmln_org) February 18, 2018
— PML(N) (@pmln_org) February 18, 2018
— PML(N) (@pmln_org) February 18, 2018
— PML(N) (@pmln_org) February 18, 2018
— PML(N) (@pmln_org) February 18, 2018