احد چیمہ نے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا :نیب

Published On 25 Feb 2018 03:19 PM 

ملزموں نے سپارکو کنسٹرکشن کو کاسا ڈویلپرز کی فرنٹ کمپنی ظاہر کیا جو قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی تھی :اعلامیہ

لاہور (دنیا نیوز ) آشیانہ ہائوسنگ سکینڈل میں سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ اور شاہد شفیق کی گرفتاریوں کے بعد نیب نے باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا۔ اعلامیہ کے مطابق احد چیمہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ملکی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔ پنجاب کمپنیز سکینڈل اور آشیانہ سکیم تحقیقات کے حوالے سے نیب کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق پنجاب حکومت نے 20 جنوری 2015 کو پی ایل ڈی سی سے ایگریمنٹ کے تحت آشیانہ اقبال پراجیکٹ ایل ڈی اے کو دیا۔

سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، جائینٹ وینچر کے طور پر ٹھیکہ کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا جبکہ سپارکو کنسٹرکشن کے جے وی کے تحت 9 فیصد شیئرز تھے۔ ملزمان نے سپارکو کنسٹرکشن کو کاسا ڈویلپرز کی فرنٹ کمپنی ظاہر کیا جو غیر قانونی تھا۔ جے وی کے 90 فیصد شیئرز بسم اللہ انجیئنرنگ کی ملکیت تھے جسے 14 ارب کا کنٹریکٹ دیا گیا۔ احد چیمہ نے پروپوزل ریکوئسٹ تیار کرنے کے بعد پاس بھی کروائیں۔ مارچ 2015 میں 14ارب کا کنٹریکٹ کاسا ڈویلپرز کو دیا گیا۔ کنٹریکٹ دینے کیلئے جے وی کے شیئر ہولڈرز کی تفصیلات حاصل کرنا لازم ہے مگر احد چیمہ نے جے وی ممبران سے ملی بھگت سے ایم او یو منظور کیا جس کے تحت شیئر ہولڈز کی تفصیلات کو پوشیدہ رکھا گیا۔ ملزم کے غیرقانونی اقدامات سے حکومتی خزانے کوخطیر رقم کا نقصان پہنچا۔

3 سال میں آشیانہ اقبال منصوبہ کا آغاز بھی نہ ہوسکا۔ تقریباً 61000 افراد سے 60 ملین کی خطیر رقم پراسیس فیس کے نام پر ہڑپ کر لی گئی۔ لکویڈیشن ڈیمیج کے نام پر کاسا ڈویلپرز نے 455 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔ پیراگون سٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر ندیم ضیاء نے 30.90 ملین اپنے اکاؤنٹ میں منتقل کروائے۔ مذکورہ زمین بعد ازاں ملزم احد چیمہ،بھائی سعود چیمہ، بہن سعدیہ منصور اور کزن احمد حسن کے نام منتقل کر دی گئی۔