مشال قتل کیس میں اہم ترین پیشرفت، مرکزی ملزم 11 ماہ بعد گرفتار

Published On 08 Mar 2018 06:32 PM 

مردان: (دنیا نیوز) مشال قتل کیس کے مرکزی ملزم عارف خان کو پولیس کی سپیشل آپریشن ٹیم نے رنگ روڈ چمتار کے علاقہ سے گرفتار کیا۔

عبدالولی خان یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغِ عامہ کے طالبعلم مشال قتل کیس میں پولیس کی سپیشل ٹیم نے خفیہ ذرائع پر کارروائی کرتے ہوئے تھانہ صدر کے علاقہ چمتار سے مرکزی ملزم عارف مردانوی کو گرفتار کر لیا ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس افسر ڈاکٹر میاں سعید احمد نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم ٹھکانہ بدل رہا تھا کہ خصوصی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا۔

خیال رہے کہ مشال قتل کیس کے ملزم عارف خان کی شناخت فوٹیج سے کی گئی تھی جس کے بعد اسے مقدمے میں شامل کر لیا گیا تھا۔ ملزم نے وقوعہ کے روز یونیورسٹی میں جذباتی تقریر کے دوران اپنی گرفتاری کے لئے چیلنج دیا تھا، اس لیے پولیس پر ملزم کی گرفتاری کے لئے خاصا دباؤ تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال ماہ اپریل کی چودہ تاریخ کو مشال خان کو توہینِ مذہب کے الزام میں ہجوم نے تشدد اور فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔ اس مقدمے میں 57 ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا تاہم تین ملزمان عارف مردانوی، اسد کاٹلنگ اور صابر مایار روپوش ہو گئے تھے۔

تینوں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اشتہاری قرار دیا تھا۔ دو آخر الذکر ملزمان تاحال روپوش ہیں۔ اس اہم کیس میں گزشتہ ماہ کے اوائل میں ہری پور جیل میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے مشال خان پر گولی چلانے والے مجرم عمران کو سزائے موت اور دیگر پانچ کو 25,25 سال قید کی سزا سنائی تھیں جبکہ دو درجن سے زائد کی رہائی کے احکامات جاری کئے تھے جبکہ بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ کے ایبٹ آباد بینچ نے بھی اس میں مزید ملزمان کی رہائی کا فیصلہ کیا تھا۔