لاہور: (روزنامہ دنیا) آگ بجھانے والے آلات زائد المیعاد، ہاسٹلوں میں سہولیات کا فقدان، معاملات سے آگاہ ہونے کے باوجود انتظامیہ تماشائی بنی رہی۔
دانش سکولوں میں پڑھنے والے سینکڑوں بچے ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا ہونیکا انکشاف ہوا ہے، انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی۔ محکمہ ترقیاتی و منصوبہ بندی نے دانش سکولوں میں تعلیم حاصل کرنیوالے بچوں کو ملنے والی سہولیات سے متعلق اندرونی کہانی کا پول کھول دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کے حکم پر محکمہ ترقیاتی و منصوبہ بندی کے سیکشن مانیٹرنگ اینڈ ایولوایشن کی جانب سے بھجوائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دانش سکولوں میں صاف پانی نہ ملنے پر بچے ہیپاٹائٹس کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ صاف پانی کی عدم فراہمی پر بیشتر طلبہ کے ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہونے کی رپورٹ کئی ماہ قبل انتظامیہ کے علم میں آئی لیکن بہتری کیلئے اقدامات نہیں کئے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دانش سکولوں میں آگ بجھانے والے رکھے گئے آلات زائد المیعاد ہیں لیکن تبدیل نہیں کئے گئے۔ چشتیاں دانش سکول کے ہاسٹلوں میں 112 پنکھے اور 58 ٹیوب لائٹس درست کام نہیں کر رہیں۔ کئی پنکھے بھی خراب پائے گئے جن کو کئی ماہ گزر جانے کے باوجود بھی ٹھیک نہیں کرایا گیا۔ بچوں کو کم روشنی میں پڑھایا جاتا رہا ہے۔
اس کے علاوہ دانش سکولوں میں ڈاکٹروں کی اسامیاں 3 سال خالی رہیں، 2 ماہ قبل ڈاکٹر بھرتی ہوئے۔ دانش سکولوں کے اساتذہ کی بہتر تربیت ہی نہیں کی جاتی ہے۔ دانش سکولوں میں طلبہ کو خصوصی تعلیم فراہم نہیں کی جا رہی۔ عام سکولوں والا نصاب ہی پڑھایا جا رہا ہے۔
محکمہ سکول حکام کے مطابق رپورٹ موصول ہو گئی ہے، بچوں کی ویکسی نیشن کرائی جا رہی ہے۔ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ سے ویکسی نیشن کا معاہدہ ہو گیا ہے۔ مانیٹرنگ اینڈ ایولوایشن حکام کے مطابق متعدد خامیوں اور اہم معاملات پر مبنی رپورٹ تیار کر کے اعلیٰ حکام کو بھجوا دی گئی ہے۔