احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے نیب کی گواہ نورین شہزاد پر جرح دوبارہ شروع کی تو وہ دستاویزات منگوانے سے متعلق ای میل پیش نہ کر سکیں۔ اس پر خواجہ حارث نے ای میل پیش کرنے کا کہا جب کہ جج محمد بشیر نے بھی استفسار کیا کہ کتنی ای میل ہیں ؟ گواہ نورین کال اپ نوٹس اور ای میل دستاویزات دینے میں ناکام رہیں۔
جج نے نیب پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ کیا صرف دو گواہ رہ گئے ہیں جس پر انہوں نے بتایا کہ جی واجد ضیا اور تفتیشی افسر رہ گئے ہیں۔ عدالت نے پاناما جےآئی ٹی سربراہ کو بطور استغاثہ گواہ 29 مارچ کو پیش ہونے کا حکم دیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت پیش ہوئے، وفاقی وزراء سمیت دیگر لیگی رہنما بھی ہمراہ تھے۔