اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک میں جمہوریت نہیں بلکہ بد ترین ڈکٹیٹر شپ ہے، مجھ پر مارشل لا میں بھی اتنی پابندیاں نہیں لگائی گئیں، پاکستان کی ریاست کو کیوں خراب کیا جا رہا ہے ؟۔
سابق وزیراعظم نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا اس پارلیمنٹ میں دم خم نہیں ہے، اگلی تگڑی پارلیمنٹ آ گئی تو سب کچھ ٹھیک کر دیں گے۔ انہوں نے کہا ملک کی خدمت کی، اسے ایٹمی قوت بنایا اور سی پیک دیا، دہشت گردی ختم کی اور کراچی کے حالات بہتر ہوئے۔ ان کا کہنا تھا عمران خان بھی کہتے ہیں کہ نا اہلی والا فیصلہ درست نہیں ہے ، آج کل کے دنوں میں جمہوریت بھی شرما جاتی ہے ، شہباز شریف کو کہا تھا کراچی اور خیبر پختونخواہ جائیں۔
سراج الحق کے بیان اوپر سے حکم آیا تھا کہ کس کو ووٹ دینا ہے پر نواز شریف نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سچی بات خود ہی نکل جاتی ہے۔ عمران خان نے کس کے کہنے پر ووٹ دیئے ؟ ان کی بھی سر زنش ہونی چاہیے، کیا تبدیلی یہ لوگ لائیں گے ؟ انکی حرکت بے اصولی سے بھی بد تر ے، یہ کیا منہ دکھائیں گے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کلثوم نواز کی حالت بہتر ہے ، قوم دعا کرے ، ہم تو بس گئے اور جا کر واپس آ گئے۔