کراچی: (دنیا نیوز) امریکا میں جنونیت اور دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والی پاکستان کی بیٹی سبیکا کا جسدِ خاکی ایک دو روز میں پاکستان پہنچے گا۔ دن بھر مقتولہ کے گھر پر تعزیت کے لیے آنے والوں کا تانتا بندھا رہا۔
سترہ سال کی سبیکا کی آنکھوں میں سول سرونٹ بن کر وطنِ عزیز پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرنے کے خواب تھے۔ ابھی تو بس ان خوابوں کی تکمیل کا آغاز ہی ہوا تھا جب کہ ہزاروں امیدواروں میں سے منتخب ہو کر امریکا میں سکالرشپ پر تعلیم حا صل کرنے پہنچی تھی۔ چند دن بعد کامیابی حاصل کر کے وطن واپس پہنچنا تھا، مگر امریکا میں جنونیت اور دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئی۔
جس والد نے بیٹی کے استقبال کے لیے گھر سجانے کی تیاری کی تھی، آج وہ اس کی میت کے انتظار میں پل پل قیامت خیز انتظار جھیل رہا ہے۔
سبیکا کے گھر دن بھر تعزیت کے لیے آنے والوں کا تانتا بندھا رہا جن میں وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی بھی شامل تھے۔ وزیرِاعظم عباسی امریکی ریاست ٹیکساس کے سانٹا فے سکول میں فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کے گھر پہنچے اور ان کے والدین سے ناگہانی موت پر گہرے رنج، دکھ اور ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سبیکا پاکستان کی ہونہار طالبہ تھی، پوری قوم سبیکا کی افسوس ناک موت پر سوگوار ہے۔ اللہ تعالیٰ سبیکا کے اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ انتہاء پسندانہ رجحانات کسی ایک ملک یا خطے کا نہیں بلکہ بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ ایسے رجحانات پر قابو پانے کے لیے جہاں ان کی اصل وجوہات تلاش کرنے اور ان اسباب کے تدارک کی ضرورت ہے تو وہیں بین الاقوامی سطح پر ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
سبیکا کا جسدِ خاکی پیر یا منگل کے روز کراچی پہنچا دیا جائے گا جہاں نمازِ جنازہ کے بعد اسے سپردِ خاک کیا جائے گا۔