لاہور: (دنیا نیوز) پاک بھارت خفیہ ایجنسیزکے سابق چیفس کی کتاب سے ہلچل برقرار ہے۔ امرجیت سنگھ دُلت نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کلبھوشن یادیو کی تعیناتی بدترین غلطی تھی، کسی سینئر افسر کو کیسے کھلے عام بلوچستان یا چمن بھیج سکتے ہیں ؟۔
سپائی کرانیکلز نامی کتاب پاک بھارت خفیہ ایجنسیز کے دو سابق سربراہوں کی گفتگو پر مبنی ہے۔ سابق را چیف امرجیت سنگھ دلت نے کتاب میں اعتراف کرتے ہوئے کہا آج تک آئی ایس آئی کے کسی ایجنٹ نے اپنی وفا داری نہیں بدلی، کلبھوشن یادیو کی تعیناتی بھارتی ایجنسی کی بدترین غلطی ہے، آپ اپنی بحریہ کے کسی سینئیر افسر کو کیسے کھل عام بلوچستان یا چمن بھیج سکتے ہیں ؟ کلبھوشن کے معاملے میں آئی ایس آئی کی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ ہوتا ہے، انھوں نے جاسوس کو فوراً ٹی وی کے سامنے پیش کر دیا۔
سابق را چیف امرجیت سنگھ دلت نے کتاب میں مزید کہا بھارت میں کچھ بھی ہو جائے الزام آئی ایس آئی پر ڈال دیا جاتا ہے، کارکردگی کے حوالے سے آئی ایس آئی را سے بہت آگے ہے، دنیا بھر کی تمام خفیہ ایجنسیوں میں سے آئی ایس آئی سب سے دلچسپ ایجنسی ہے، میں نے کہا تھا اگر میں آئی ایس آئی کا سربراہ بن جاؤں تو مجھے بے حد خوشی ہو گی۔
سابق آئی ایس آئی چیف اسد درانی نے کتاب میں دعویٰ کیا کہ کارگل جنگ جنرل مشرف کا جنون تھا، مکتی باہنی کا قیام اور سقوط ڈھاکہ را کی اہم کامیابیاں ہیں، آئی ایس آئی کشمیر میں تحریک آزادی کو صحیح طور پر سمجھ نہیں پائی، نواز شریف کو کارگل آپریشن سے متعلق بہت کم معلومات تھیں۔
اسد درانی نے مزید کہا پاکستانی وزرا اعظم آئی ایس آئی پر بھروسہ نہیں کرتے، ملکی سلامتی کے اہم معاملات پر آئی ایس آئی خود فیصلے کرتی ہے، حافظ سعید کے خلاف عدالتی کارروائی بہت مہنگی پڑ سکتی ہے، الزام لگے گا کہ حافظ سعید کے خلاف کارروائی بھارتی ایما پر کی جا رہی ہے۔ انہوں نے افغانستان میں سویت یونین کی شکست کو آئی ایس آئی کا بڑا کارنامہ قرار دیا۔