اسلام آباد: (دنیا نیوز ) سپریم کورٹ نے نیب کو نندی پور پاور پراجیکٹ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے نندی پور پاور پلانٹ میں ہوئے فراڈ کو باریک بینی سے دیکھنا چاہتے ہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نندی پور پاور پلانٹ کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت بینچ نے نیب کو نندی پور پاورپلانٹ کے معاملے کی تحقیقات حکم دیتے ہوئے کہا کہ نیب رحمت حسین جعفری کمیشن رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کرے۔ چیف جسٹس نے سوال کیا رپورٹ میں جنہیں ذمہ دار ٹھہرایا گیا، ان کے خلاف کیا کارروائی ہوئی ؟ پاور پلانٹ میں ہوئے فراڈ کو باریک بینی سے دیکھنا چاہتے ہیں، پلانٹ کیلئے بھرتی کیے گئے ملازمین کو دوسری جگہ بھیج دیا گیا اور پلانٹ آؤٹ سورس کر دیا گیا۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پلانٹ کب شروع ہوا، تخمینہ کتنا تھا اور کتنے میں مکمل ہوا ؟ سیکرٹری توانائی ڈویژن نے عدالت کو بتایا کہ پلانٹ 2007 میں 22 ارب روپے کے تخمینے سے شروع ہوا جبکہ منصوبہ 58 ارب روپے میں مکمل ہوا۔ چیف جسٹس نے سوال کیا نندی پور پاور پلانٹ کی فائل وزارت قانون میں پڑی رہی، اس کا کون ذمہ دار ہے ؟ انہوں نے کہا نندی پور پاور پلانٹ استعداد کے مطابق بجلی پیدا بھی نہیں کر رہا۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ منصوبے کیلئے بھرتی کئے جانے والے اور منتقل کیے گئے ملازمین واپس نندی پور پراجیکٹ پر لائے جائیں۔ عدالت نے منصوبے کے ملازمین کو واپس نندی پور پراجیکٹ پر تعینات اور تنخواہیں دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا مزدور کا استحصال نہیں ہونے دیں گے، مزدور کا استحصال کرنا وزارت توانائی کی گھٹی میں ہے۔