اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے جہانگیر جدون نے وکالت نامہ داخل کرا دیا، مریم نواز کے وکیل امجد پرویز عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے امجد پرویز کو 19 جون کو حتمی دلائل کے لیے آخری موقع دے دیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنس کی سماعت کی۔ معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ امجد پرویز کی طبیعت خراب ہے عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز کی غیر حاضری پر کمرہ عدالت میں گرما گرمی بھی ہوئی، ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب سردارمظفر نے کہا وکیل صفائی تاخیری حربے استعمال کرتے ہیں، باہر ٹرائل میں تاخیر کا شور کرتے ہیں، یہ کوئی طریقہ کار نہیں، امجد پرویز نے آج دلائل کی تاریخ مقرر کی تھی، وکلا کیس نہیں چلانا چاہتے تھے تو ملزمان کو بلائیں وہ خود کیس لڑیں، یہ ڈرامے کر رہے ہیں، اپنی مرضی کا وقت رکھ کر آج کہہ رہے ہیں طبیعت خراب ہے۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا بیرسٹر جہانگیر جدون کا وکالت نامہ آگیا ہے، امجد پرویز نہیں ہیں تو بیرسٹر جہانگیر جدون کو کہیں دلائل دیں جس پر بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا مجھے ابھی موکل کی جانب سے ہدایات نہیں ملیں، آج صرف ملزمان کے استثنا کی درخواست دی، یہی ہدایات تھیں۔ معاون وکیل نے کہا خواجہ صاحب نے اس کیس میں 9 ماہ بڑی محنت کی، کسی دوسرے وکیل کے لیے یہ کیس آگے چلانا مشکل ہوگا، نوازشریف خواجہ حارث سے رابطے میں ہیں، راضی کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ جج احتساب عدالت نے کہا جہانگیر جدون پہلے دن سے عدالت آ رہے ہیں، کیس اچھی طرح سمجھتے ہیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت 19 جون تک ملتوی کر دی۔