اسلام آباد: (روزنامہ دنیا) 100روپے کے موبائل کارڈ پر آج سے 100 کاپورابیلنس ملے گا۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں آج 14 جون سے موبائل صارفین پر عائد ود ہولڈنگ، جی ایس ٹی اور سروسز چارجز ختم ہوجائے گا۔ صوبائی حکومتوں کو 75 ارب، ایف بی آر کو 48 ارب نقصان ہوگا جبکہ ایف بی آر نے سپریم کورٹ سے نظرثانی کیلئے لارجر بینچ تشکیل دینے کی بھی استدعا کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے احکامات سے پہلے وفاقی وصوبائی حکومتیں موبائل فون صارفین سے ودہولڈنگ ٹیکس کی مد میں 12.5 فیصد ، سروسز چارجز کی مد میں 12.5 فیصد جبکہ صوبائی حکومتیں بھی 19.5 فیصد کی مد میں جی ایس ٹی وصول کر رہی تھیں۔ 100 روپے کے کارڈ یا ایز ی لوڈ پر صارفین سے 35.72 روپے وصول کر رہی تھیں ۔ کمپنیوں کی جانب سے صارفین کو 15 روز کا ریلیف دیا جائے گا جس کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور موبائل کمپنیاں مل کر ٹیکسز کا نیا میکنزم تیار کریں گی۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی معطل کر دی تھی۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں موبائل فون کارڈز پر ٹیکس کٹوتی از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ سپریم کورٹ نے موبائل فون کمپنیوں اور ایف بی آر کی طرف سے عائد تمام ٹیکس معطل کرتے ہوئے 2 روز میں احکامات پر عمل درآمد کرنے کی مہلت دی تھی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے تھے کہ 100 روپے کے لوڈ پر 63 روپے آنا غیر قانونی ہے ، موبائل فونز کارڈرز پر ٹیکس وصولی کیلئے جامع پالیسی بنائی جائے ۔