اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے قومی ایئر لائن کے آڈٹ کیلئے 2 ہفتوں میں قواعد و ضوابط بنانے اور اڑھائی ماہ میں 10 سالہ آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے پی ٹی آئی کے طیاروں پر قومی پرچم کی جگہ مارخور کی تصویر لگانے کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کر دی۔
سپریم کورٹ میں پی آئی اے نجکاری کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ شجاعت عظیم سے فی الحال کوئی وضاحت طلب نہیں کی، فی الحال 2008 سے پی آئی اے کا آڈٹ کرا لیتے ہیں، پالیسی اور اس کے پیچھے ممکنہ نیت کا تعین آڈٹ میں ہوگا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر نے بتایا کہ آڈٹ کیلئے تفصیلی ٹی او آرز بنائے ہیں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ کیا آڈٹ میں سیاسی مداخلت کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اس معاملے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
مہتاب عباسی نے کہا کہ بطور مشیر ہوا بازی اپنے کیے گئے کام کا ذمہ دار ہوں، لیکن آڈیٹر جنرل پی آئی اے کے نقصانات کا درست جائزہ نہیں لے سکتے، اس معاملے کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو کیسے معلوم ہے کہ آڈیٹر جنرل نقصانات کا جائزہ نہیں لے سکتے؟۔
سپریم کورٹ نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان سے 10 ہفتوں میں پی آئی اے کی دس سالہ آڈٹ رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ۔ ،شجاعت عظیم کو بیان حلفی دینے کے بعد بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی گئی۔ مقدمے کی سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی۔