اسلام آباد: (دنیا نیوز) سیاسی جماعتیں ہر الیکشن میں عوام سے صحت کی سہولیات مفت فراہم کرنے کا وعدہ تو کرتی ہیں لیکن پھر بھول جاتی ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں بھی معیشت کا 2 فیصد صحت پر خرچ کرنے کا وعدہ وفا نہ ہوسکا۔
ایک اور عام انتخابات، سیاسی جماعتوں کے پھر سے بلند و بانگ دعوے، پرانے وعدے وفا نہ ہوئے۔ اس بار بھی سیاسی جماعتوں نے صحت کی سہولیات کو اولین ترجیح قرار دیا ہے۔ 2013 کے انتخابات میں بھی سیاسی جماعتوں نے سب سے بڑا نعرہ صحت کی سہولیات کی فراہمی کا لگایا تھا۔ عوام سے وعدہ کیا گیا تھا کہ معیشت کا 2 فیصد حصہ ہر صورت صحت پر خرچ کیا جائے گا لیکن ایسا نہ ہو سکا۔
2 فیصد کے حساب سے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے صحت پر سالانہ 700 ارب روپے سے زائد خرچ ہونے تھے۔ تاہم وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں صرف 112 ارب روپے صحت پر خرچ ہوئے۔ مالی سال 2012-13 کی پہلی ششماہی میں بھی صحت پر صرف 63 ارب روپے خرچ کیے گئے تھے۔
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے لیے صحت کے بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ ناگزیز ہوچکا ہے۔ صحت کے بجٹ میں اضافہ کر کے شہریوں کے اخراجات کا بوجھ کم کیا جاسکتا ہے۔