اسلام آباد: (دنیا نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیراعظم کے درمیان ٹیلیفون کال تنازعہ پر مزید بات نہیں کرنا چاہتے، ہم چاہتے ہیں کہ اس معاملے کو اب ختم ہو جانا چاہیے، مائیک پومپیو کے 5 ستمبر کے دورہ پاکستان میں تمام معاملات پر تفصیلاً تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر ڈچ سفیر کو ملک بدر کرنے سے متعلق تاحال فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم پاکستان کے لئے یہ معاملہ انتہائی جذباتی، حساس اور اہم ہے، ہم اس کو تمام عالمی فورمز پر بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اجلاس کی سائیڈ لائن پر سارک وزرائے خارجہ کا اجلاس ہر سال ہوتا ہے اور اس سال بھی ہو گا، پاکستان اور بھارت کے درمیان خلیج کافی بڑی ہے جسے دور کرنے کے لئے کرتارپورہ کوریڈور کھولنے کا آپشن موجود ہے تاہم اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔
ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم بدستور جاری ہیں اور گذشتہ دو ہفتوں میں مذید 10 معصوم کشمیریوں کو شہید کیا گیا جبکہ متعدد کشمیری رہنماؤں کو بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چاہبہار اور گوادر بندرگاہ ایکدوسرے کے مدمقابل نہیں اور مستقبل میں ملکر کام کریں گے جبکہ چاہبہار میں بھارت کی موجودگی سے ہمیں فرق نہیں پڑتا۔