اسلام آباد: (دنیا نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) پاکستانی آف شور کمپنی مالکان سے دو سال کی بھاگ دوڑ کے بعد چھ ارب سے زائد وصول کرنے میں کامیاب ہو گیا، مگر یہ رقم کمپنیوں کی مالیت اور ان پر واجب الادا ٹیکس کا عشیر عشیر بھی نہیں ہے۔
پاناما اور پیراڈائز لیکس میں شامل پاکستانیوں سے ایف بی آر نے دو سال بعد چھ اعشاریہ دو ارب روپے کی پہلی ریکوری کر لی۔ آف شور کمپنیوں کے پاکستانی مالکان سے چار اعشاریہ چھ ارب روپے کی وصولی کیلئے کارروائی جاری ہے۔
ایف بی آر دستاویزات کے مطابق اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک ہی خاندان کے چھ افراد کو چار اعشاریہ چھ ارب روپے کے نوٹس بھجوائے گئے، تاہم اس میں سے صرف ڈیڑھ کروڑ روپیہ وصول کیا جا سکا۔
سب سے بڑی ریکوری کراچی کی ایک آف شور کمپنی مالک سے تین اعشاریہ ایک چھ ارب روپے کی ہوئی۔ کراچی کے ہی دوسرے شخص سے 2 اعشاریہ چھ نو ایک ارب، تیسرے سے پینتیس کروڑ کی وصولی کی گئی۔
پاناما لیکس کے بعد ایف بی آر نے چار سو چوالیس پاکستانی آف شور کمپنبی مالکان کو نوٹس جاری کئے تھے، تاہم صرف 276 کیسز میں کارروائی شروع کی گئی۔
پیراڈائز لیکس میں شامل اڑتیس پاکستانیوں کو نوٹس بھجوائے گئے۔ بہاماس لیکس میں بھی ڈیڑھ سو پاکستانیوں کے نام شامل تھے، تاہم ان میں کسی ایک کو بھی ایف بی آر نے نوٹس تک نہیں بھجوایا۔