اسلام آباد: (دنیا نیوز) فلیگ شپ ریفرنس میں واجد ضیا نے احتساب عدالت کو بتایا ہے کی کیپٹل ایف زیڈ ای سے نواز شریف کی تنخواہ وصولی کا سرٹیفیکیٹ نہیں لیا، جفزا اتھارٹی سے حاصل کی گئی دستاویزات اور سکرین شاٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نواز شریف کو تنخواہ ادا کی گئی۔
فلیگ شپ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی آج پھر احتساب عدالت میں پیشی ہوئی۔ کیس کی سماعت کے دوران جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا پر جرح کا آغاز کرتے ہوئے وکیل صفائی خواجہ حارث نے نواز شریف کی کپیٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کے ریکارڈ سے متعلق سوالات کیے۔
نیب کے اہم گواہ واجد ضیا نے جرح کے دوران بتایا کہ نواز شریف کی ملازمت کا ریکارڈ لینے کیلئے جے آئی ٹی کے دو ممبران جفزا کے دفتر گئے۔ بریگیڈیئر کامران خورشید اور عرفان منگی نے جفزا حکام سے نواز شریف کی ملازمت کا تصدیقی سرٹیفکیٹ، ملازمت کا معاہدہ اور پیمنٹ شیٹ کے سکرین شاٹس حاصل کئے، تصدیقی سرٹیفکیٹ کے متن سے ظاہر نہیں ہوتا کہ یہ کس کی درخواست پر جاری کیا گیا۔
واجد ضیا نے مزید بتایا کہ ان کے علم کے مطابق ویج پروٹیکشن سسٹم میں ادارے کے مالک یا ایجنٹ کو ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کا سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوتا ہے۔ جے آئی ٹی نے کپیٹل ایف زیڈ ای سے نواز شریف کو تنخواہ ادا کئے جانے کا سرٹیفکیٹ نہیں لیا۔ واجد ضیا کی استدعا پر عدالت نے سماعت منگل کی صبح تک ملتوی کر دی۔