اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے پانچ سالہ اشتراکی اقتصادی پلان کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ پلان سے چھوٹے اور درمیانے کاروبار، زراعت اور اسلامی بینکاری کو فروغ ملے گا۔
اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پانچ سالہ اشتراکی اقتصادی پلان کی منظوری دی۔ پلان میں نیشنل ویژن، فریم ورک، ایکشن پلان اور ملک کی اشتراکی اقتصادی اہداف شامل ہیں۔
اس موقع پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2015ء تک پاکستان میں سب سے کم ترین شرح کی اشتراکی معیشت تھی، ملکی آبادی کی صرف 16 فیصد شرح کے بینک اکاؤنٹس تھے، خواتین میں بینک اکاؤنٹس کی شرح 11 فیصد تھی، مذہبی اور دیگر تحفظات کے باعث ملک کی بڑی آبادی اس عمل سے دور رہتی تھی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اشتراکیت میں کمی کے باعث زراعت، چھوٹے، درمیانے کاروبار اور تعمیرات میں فنانسنگ کی شرح کم تھی۔ گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ پانچ سالہ حکمت عملی سے 30 لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے لیے مالی وسائل فراہمی سے برآمدات میں ساڑھے پانچ ارب ڈالر اضافہ ہو گا۔ پلان کے تحت بینکوں کے ڈیپوزٹ کی بیس جی ڈی پی کے 55 فیصد تک بڑھے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے اشتراکی معیشت کے فروغ کے لیے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ پائیدار اور اشتراکی معاشی ترقی کے لیے مالی وسائل کی فراہمی اہمیت رکھتی ہے، اسی طرح مساوی معاشی مواقع فراہم کرنے سے مالی استحکام کی راہ ہموار ہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پانچ سالہ پلان سے شہریوں اور مالی اداروں خاص طور پر معیشت کے شعبوں کو سہولت ملے گی، پلان سے چھوٹے اور درمیانے کاروبار، زراعت اور اسلامی بینکاری کو فروغ ملے گا۔