لاہور: ( روزنامہ دنیا) کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث تینوں دہشت گرد مبینہ طور پر بلوچستان سے لاپتہ ہو جانے والے افراد کی فہرست میں بھی شامل تھے۔ یہ بات دفاعی امور کے تجزیہ نگار لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) امجد شعیب نے بتائی جبکہ اس کی تصدیق کراچی میں ڈی ڈبلیو کے نمائندے نے بھی اپنے ذرائع کے حوالے سے کی ہے۔
چینی قونصل خانے پر 6 برسوں میں اس دوسرے حملے کے بعد سکیورٹی انتظامات مزید بہتر بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ سابق مشیر داخلہ اور سکیورٹی امور کے ماہر حارث نواز کہتے ہیں کہ پاک چین دوستی کئی ممالک کو بالکل پسند نہیں ہے۔‘‘چینی قونصل خانے پر حملہ دراصل سی پیک پر حملہ تصور کیا جائے گا۔’’انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہونے والی اسلحے کی بین الاقوامی نمائش بھی کئی ممالک کو پسند نہیں ہے لہذا اسے ناکام بنانے کے لیے بھی اس طرح کے حملے کئے جا رہے ہیں تا کہ دنیا بھر میں ایک مرتبہ پھر سے کراچی کو بدنام کیا جا سکے۔
‘‘مگر ماضی کے برعکس اس بار مذہبی انتہاپسندوں کے بجائے قوم پرستوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔’’