اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر نئی جے آئی ٹی بنانے سے متعلق کیس نمٹا دیا، سماعت کے دوران پنجاب حکومت نے نئی جے آئی ٹی بنانے کی حمایت کر دی جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے نئی جے آئی ٹی بنانے کی ہدایت کر دی۔
سپریم کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاون کی تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی بنانے کے حوالے سے کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں لارجر بنچ نے کی۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ حکومت نےجے آئی ٹی بنا دی تھی ،اس نے رپورٹ بھی دی۔ جس پر سربراہ عوامی تحریک طاہرالقادری نے کہا کہ مقتولین کے کسی وارث کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کے بقول یہ سازش تھی؟ طاہرالقادری نے کہا کہ ایس ایچ او نے جے آئی ٹی کو بتایا ابتدائی ایف آئی آرانہوں نے نہیں لکھی۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کے حوالے سے موقف پوچھا جس پر انھوں نے کہا کہ حکومت کو کوئی اعتراض نہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب حکومت کو کوئی اعتراض نہیں لہذا نئی جے آئی ٹی تشکیل دے دی جائے۔ اس فیصلے پر عوامی تحریک کے سربراہ اور کارکنان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ عدالت کے باہر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے انصاف کا بول بالا کر دیا۔ ورثا کے چہروں پرخوشیاں لوٹا دیں، پاکستان کی اعلی ترین عدالت نے انصاف فراہمی کا دروازہ مسکینوں کیلئے کھول دیا۔ پنجاب حکومت نے نئی جے آئی ٹی بنانے کی حمایت کی ہے، سپریم کورٹ اور پنجاب حکومت کے شکر گزار ہیں۔