کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارٹی قائدین بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری نیب کے سامنے پیش نہیں ہونگے۔
بلاول بھٹو زرداری کے زیر صدارت پیپلز پارٹی کا کراچی میں اہم اجلاس ہوا جس میں سید خورشید شاہ، نیئر حسین بخاری، قائم علی شاہ، قمر الزماں کائرہ، مخدوم احمد محمود اور نثار احمد کھوڑو سمیت پارٹی کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کبھی بھی اپنے نظریے اور جدوجہد پر مصلحت کا شکار نہیں ہوئی، ہم آمروں اور ان کے حواریوں کے مظالم کا سامنا کرتے رہے ہیں اور کرتے رہٰں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری اور بلاول کی نیب میں طلبی، پارٹی کا اہم اجلاس طلب
اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کٹھ پتلیوں کو اقتدار میں لانے کے لیے شرمناک ڈرائی کلیننگ مہم چلائی گئی، کٹھ پتلی سرکار عوام کو نوکریاں دینے کے بجائے ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کر رہی ہے۔
پیپلز پارٹی اعلامیہ میں کہا گیا کہ حکومت نے حزب اختلاف کی جماعتوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے کی مہم شروع کر رکھی ہے، تحریک انصاف کی حکومت جعلی اور سطحی منصوبوں کے ڈھول بجا رہی ہے، حکومت کی پالیسیوں نے مہنگائی کو آسمان پر پہنچا دیا ہے اور قومی معیشت کو بربادی کے سمندر میں ڈبکیاں لگانے پر مجبور کر دیا گیا ہے۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے اہم اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش نہیں ہونگے، دونوں قائدین کی جگہ ان کے وکلا کی ٹیم پیش ہوگی۔