کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں وزیراعلی سندھ کی زیرصدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس کے دوران پولیس نے وزیراعلی سندھ کو بریفنگ میں بتایا کہ طریقہ واردات سے اندازہ ہو رہا ہے کونسا گروپ ملوث ہے۔ دوسری جانب مختلف علاقوں میں سیکیورٹی اداروں نے چھاپے مار کر 4 افراد کو حراست میں لے لیا۔
کراچی میں منعقدہ امن و امان اجلاس میں ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، چیف سیکرٹری سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ دہشتگرد اکٹھے ہو رہے ہیں، ہم چپ کیوں بیٹھے ہیں، ضلع جنوبی میں زیادہ واقعات ہوئے، پولیس کیا کر رہی ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کو خودمختاری دی لیکن نتائج اچھے نہیں ملے۔
پولیس افسران نے وزیراعلی کو بریفنگ دی جس میں انھیں آگاہ کیا گیا کہ علی رضا عابدی کے قتل میں استعمال ہونے والی گولیوں کے5 خول لیب بھجوا دیئے۔ علی رضا عابدی کا فون ڈی کوڈ کیا جا رہا ہے، قتل کے طریقہ کارسے اندازہ ہو رہا ہے کہ کونسا گروپ ملوث ہے، قائدآباد سےعلی رضا عابدی تک واقعات میں کافی مماثلت ہے۔
دوسری جانب کراچی میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے بعد کریک ڈاؤن کے دوران مختلف علاقوں میں سیکیورٹی اداروں نے چھاپے مار کر 4 افراد کو حراست میں لے لیا گیا، جن سے تفتیش جاری ہے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ زیر حراست افراد کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے۔