کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں ڈیفنس کے علاقے خیابان غازی میں قتل ہونیوالے متحدہ کے سابق رکن اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کی تفتیش میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، واردات میں استعمال ہونے والے 30 بور پستول کے خول میچ کر گئے. سی سی ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے،علی رضا عابدی فیکٹری سے جلدی نکلے تھے، پارٹی میں اختلافات کی وجہ سے تھریٹ تھا۔
علی رضا عابدی کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی، واقعے میں استعمال ہونے والے 30 بور پستول کے خول میچ کر گئے۔ 30 بور کا پستول لیاقت آباد میں قتل کی واردات میں استعمال ہوا۔ لیاقت آباد میں نوجوان احتشام کے قتل میں یہی اسلحہ استعمال ہوا تھا۔ ادھر تفتیشی حکام کا کہنا ہے زیرحراست گارڈ سمیت 7 افراد کے بیانات ریکارڈ کرلئے گئے۔
علی رضا عابدی کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے۔ ان پرسات گولیاں فائرہوئیں، گاڑی پر 3 گولیوں کے نشانات ہیں. دو ملزمان سامنے ہیں، بیک اپ ٹیمیں بھی ہو سکتی ہیں۔ علی رضا عابدی فشری میں واقع اخلاق انٹرپرائزز سے گھر روانہ ہوئے، ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ نے بتایا علی رضا عابدی فیکٹری سے جلدی نکلے۔ پارٹی میں اختلافات کی وجہ سے تھریٹ بھی تھا۔پولیس نے ان علی رضا عابدی کے گارڈ کو بھی حراست میں لے رکھا ہے۔