اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے کراچی میں نوجوان نقیب اللہ محسود کے قتل میں ملوث سابق ایس ایس پی راؤ انوار کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا، مقتول کے والد نے ملزم کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرنے پر عدالت کا شکریہ ادا کیا۔
راؤ انوار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ان کا مؤکل ضمانت پر ہے، باہر جانے کی اجازت دی جائے۔ چیف جسٹس نے کہا ہمیں پتا ہے کہ کس طرح راؤ انوار کو پکڑوایا تھا، کیا وہ ریاست کے لیے اتنا اہم ہے کہ اتنا خصوصی سلوک کیا جائے، راؤ انوار باہر جانے کی بات کر رہا ہے اس کا پاسپورٹ ضبط ہونا چاہیے۔
وکیل نے دلیل دی کہ راؤ انوار کے کچھ گھریلو مسائل ہیں جس وجہ سے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں۔ اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا راؤ انوار کے گھر والوں کو کہیں یہاں آ کر ان سے مل لیں، ملزم یہاں سے کمایا ہوا پیسہ باہر منتقل کرنا چاہتا ہو گا، راؤ انوار نے ایک جوان بچہ مار دیا۔ عدالت نے راو انوار کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست کو رد کر دیا۔