لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے بسنت منانے کے اقدام کیخلاف کیس میں چیف سیکرٹری، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈی سی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 جنوری کو جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امیر الدین خان نے بسنت منانے کے حکومتی اعلان کیخلاف ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں پر سماعت کی۔ پنجاب حکومت کے وکیل شعیب ظفر نے بتایا کہ بسنت منانے کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، حکومت نے بسنت منانے یا نہ منانے کے حوالے سے کمیٹی تشکیل دی ہے جو فیصلہ کرے گی۔
درخواستگزار وکلاء صفدر شاہین پیرزادہ اور شیزار ذکا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بسنت خونی کھیل کی شکل اختیار کر چکا ہے، اس لیے اس پابندی لگائی گئی تھی، حکومت عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے بسنت کی اجازت دے رہی ہے، ڈور پھرنے کے واقعات سے بے شمار قیمتی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔
وکلاء نے استدعا کی کہ پتنگ بازی پر پابندی کو برقرار رکھا جائے اور بسنت کی اجازت نہ دی جائے۔ عدالت نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈی سی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 جنوری کو جواب طلب کرلیا۔